Monday, April 27, 2009

پاکستان زندہ باد

پاکستان زندہ باد

محمد آصف بھلّی
میں ایک دوست کے دفتر میں بیٹھا ہوا تھا کہ انہیں ایک خط موصول ہوا۔ یہ خط برطانیہ کے ایک پبلشنگ ہاؤس کی جانب سے تھا۔ خط میں مکتوب الیہ کا نام و پتہ اور شہر کا نام درست تھا لیکن شہر کے نام کے بعد پنجاب کے ساتھ ساتھ انڈیا تحریر کر دیا گیا تھا۔ انڈیا میں بھی اگرچہ مشرقی پنجاب ہے۔ لیکن سیالکوٹ جو پاکستان کا ایک اہم شہر ہے اس کے ساتھ انڈیا تحریر کر دنیا خط بھیجنے والے کی لاعلمی کا منہ بولتا ثبوت تھا۔ بظاہر یہ ایک معمولی غلطی محسوس ہوتی ہے لیکن اس غلطی کو میں نے شدت کے ساتھ اس لئے محسوس کیا ہے کہ میں نے بیرون پاکستان مقیم اپنے احباب سے متعدد بار یہ سنا ہے کہ وہاں بہت سے لوگ پاکستان کے بارے میں نہیں جانتے تاہم انڈیا کی بطور ملک پہچان ہر کسی کو ہے۔ یہ بات کس قدر تکلیف دہ ہے کہ برطانیہ میں ایک اشاعتی ادارہ جس کا کام ہی تعلیمی کتب شائع کرنا ہے وہ پاکستان کے کسی شہر میں اپنے کسٹمر کے نام خط بھیجتا ہے تو خط پر شہر کے نام کے ساتھ پاکستان کے بجائے انڈیا تحریر کر دیتا ہے۔ میری رائے میں پاکستان کے محکمہ ڈاک کو ایسا خط وصول ہی نہیں کرنا چاہئے جس پر پاکستان کے کسی شہر کے نام کے ساتھ انڈیا لکھا ہو۔ ایسا خط بھیجنے والے کو واپس بھجوا دینا چاہئے اور محکمہ ڈاک کی طرف سے پاکستان کا ایک مختصر تعارف بھی خط بھیجنے والے کے نام ارسال کرنا چاہئے تاکہ خط بھیجنے والے کی پاکستان کے وجود کے حوالے سے لاعلمی دور ہو جائے۔ حکومت پاکستان کو پاکستان کی تاریخ‘ اساسی نظریے محل وقوع‘ آبادی کی تعداد اور پاکستان کی سیاسی اور جغرافیائی اہمیت کے بارے میں ایک مختصر مگر جامع کتابچہ تحریر کروانا چاہئے۔ جس کی اشاعت کروڑوں میں ہونی چاہئے اور یہ کتابچہ ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے عنوان سے دنیا کے کونے کونے میں پہنچانا چاہئے۔ بیرون پاکستان دنیا بھر میں ہمارے جو سفارت کار موجود ہیں ان کا بھی یہ فرض ہے کہ پاکستان کا بطور ملک تعارف اور شناخت ہر کہیں ہونی چاہئے اور پاکستان کی بطور ریاست جو اہمیت ہے اسے اجاگر کرنے میں سفارت کاروں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی کوئی کسر باقی نہیں چھوڑنی چاہئے۔
پاکستان کے ایک مایہ ناز مصور اسلم کمال اکثر مجھے خط لکھتے ہیں تو وہ خط پر میرے پتے اور شہر کے نام کے ساتھ ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے الفاظ لکھنا نہیں بھولتے۔ اسلم کمال کا یہ جذبہ حب الوطنی ہر ایک پاکستانی کے دل میں موجزن ہونا چاہئے۔ پاکستان سے باہر ہمارے پاکستانی بھائی جس ملک میں بھی موجود ہیں انہیں پاکستان میں اپنے احباب اور عزیز و اقارب کو خط لکھتے ہوئے شعوری طور پر یہ کوشش کرنی چاہئے کہ وہ خط پر پاکستان کا لفظ تحریر کرتے ہوئے اس کے ساتھ زندہ باد کا اضافہ ضرور کریں۔

No comments: