Monday, April 27, 2009

خود کش حملے حرام

’خود کش حملے حرام‘

پنجاب حکومت نے دہشتگردی کے خلاف اشتہاری مہم کا آغاز کیا ہے

حکومت پنجاب نے دہشت گردی کے خلاف ایک اشتہاری مہم کا آغاز کیا ہے اور اس سلسلہ میں اتوار کے صبح شائع ہونے والے قومی اخبارات میں علماء کرام کا ایک مشترکہ اعلامیہ سرکاری اشتہار کی شکل میں شائع ہوا ہے جس میں خود کش حملوں کو حرام قرار دیا گیا ہے۔

حکومت پنجاب کی طرف سے شائع ہونے والے اس اشتہار میں بتایاگیا ہے کہ سولہ اپریل کو وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی زیر صدارت متحدہ علما بورڈ کا اجلاس ہوا ہے جس میں تمام مسالک اور مکاتب فکر کے نمائندہ علما اور دینی شخصیات موجود تھیں۔

احْباری اشتہار کے مطابق اس اجلاس میں شامل علماء نے اس امر کا اعادہ کیا کہ ٹارگٹ کلنگ اور سکیورٹی فورسز پر حملے جیسے افعال کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

پنجاب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ صوبہ سرحد کے بعد دہشتگردوں کا اگلا ہدف جنوبی پنجاب ہوسکتا ہے۔

دہشتگردی کے خلاف اس اخباری اشتہار میں صوبے کے آٹھ ڈویژنوں کے لگ بھگ دو سو علماء کرام کے نام شائع کیےگئے ہیں اور بتایاگیا کہ مشترکہ اعلامیہ میں شامل بنیادی شحضیات میں وفاقی وزیر مذہبی امور صاحبزادہ حامد سعید کاظمی، پنجاب کے وزیر مذہبی امور احسان الدین قریشی کے علاوہ متحدہ بورڈ پنجاب کےسربراہ صاحبزازہ فضل کریم شامل ہیں۔

اجلاس میں پانچ اپریل کو چکوال کی امام بارگاہ اور پندرہ اپریل کو چارسدہ میں سکیورٹی فررسز پر خودکش حملے کی مذمت کی گئی ہے

اشتہار کے مطابق اجلاس میں کہا گیا ہے کہ فاٹا اور سوات میں دہشتگردی کی ایک بنیادی وجہ شمالی وزیر ستان میں ڈرون کے حملے ہیں۔ اجلاس میں موجود علما نےیہ مطالبہ کیا ہے امریکہ اپنی کارروائیوں کو بند کرے کیونکہ بقول ان کے یہ کارروائیاں اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف وزری ہیں۔

اشتہار میں مزید کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور قومی سلامتی کونسل اپنی قرار داد کے ذریعے پاکستان کی داخلی خود مختاری اور سرحدوں کی خلاف وزری سے تلعق رکھنے والی امریکی کارروائیوں کی مذمت کرے۔

No comments: