بھارت کے عام انتخابات میں جہاں بہت سی معروف سیاسی شخصیات کامیاب ہوگئی ہیں وہیں کچھ لوگوں کو ناکامی کا منہ بھی دیکھنا پڑا ہے۔
عوام کی اس عدالت میں سر خرو ہونے والے بڑے بڑے ناموں میں کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی، پارٹی کے جنرل سیکرٹری راہول گاندھی،بی جے پی کے سربراہ راج ناتھ سنگھ اور بی جے پی کی طرف سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار لال کرشن اڈوانی شامل ہیں۔
راشٹریہ جنتا دل کے راہنما اور ریاست بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو نے دو سیٹوں سے انتخاب میں حصہ لیا تھا اور وہ ایک نشست پر انہیں عوام نے مسترد کر دیا ہے۔
ہارنے والوں میں کانگریس حکومت کے وزیر داخلہ پی چدمبرم بھی شامل ہیں جو تمل ناڈو سے الیکشن لڑ رہے تھے۔ کانگریس پارٹی کی رینوکا چودھری بھی کھمم سے ہار گئیں۔ وہ منموہن سنگھ کی حکومت میں بچوں اور خواتین کے امور کی وزیر تھیں۔
بی جے پی کی طرف سے انتخابات میں حصہ لینے والی مینکا گاندھی اور ان کے بیٹے ورون گاندھی بی جے پی کی ٹکٹ پر جیت گئے ہیں۔
ہارنے والوں میں ایک اور قابل ذکر نام لوک جن شکتی کے رہنما رام ولاس پاسوان ہیں جو بہار میں حاجی پور سے انتخاب لڑ رہے تھے۔ وہ اس سیٹ سے سات بار کامیاب ہو چکے ہیں اور ایک قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہوں نے یہاں سے انیس سو نواسی میں چار لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی برتری سے کامیابی حاصل کی تھی جو ایک ریکارڈ ہے۔
کامیابی حاصل کرنے والوں میں اداکارہ جے پردا ہیں جو رامپور سے سماجوادی پارٹی کی امیدوار تھیں۔ یو پی سے ہی مراد آباد کے حلقے سے انتخاب لڑنے والے سابق ٹیسٹ کرکٹر اظہرالدین بھی اپنی سیٹ جیت گئے ہیں۔ وہ کانگریس کے ٹکٹ پر میدان میں اترے تھے۔
مرحوم اداکار سنیل دت اور نرگس کی بیٹی پریا دت ممبئی سے کانگریس پارٹی کی ٹکٹ پر کامیاب ہوئی ہیں۔ بی جے پی کی ٹکٹ پر انتخاب میں حصہ لینے والے اداکار شتروگھن سنہا بھی جیت گئے ہیں۔
امرتسر سے سابق ٹیسٹ کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بی جے پی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے ہیں۔
No comments:
Post a Comment